READandSEND
+92-321-5153(594)
info@readnsend.net

Category: Poetry

Share And Care

KAFEE HAY

  اب نہیں کوءی جیتنے میں نشہ تم سے پاءی جو مات، کافی ہے کر لی اونچی فصیل دل ہم نے ایک ہی واردات کافی ہے

Qeemat

  میری قیمت سمجھ میں آ جاتی تم جو ایک بار مجھ سے مل لیتے

Khawaahish

  حقیقت سے بہت دور تھیں خواہشیں میری پھر بھی خواہش تھی کہ اک خواب حقیقت ہوتا

Zarooree Khawaab

  اب آنکھ لگے یا نہ لگے اپنی بلا سے اک خواب ضروری تھا سو وہ دیکھ لیا ہے

Taakheer

  اتنی تاخیر نہ کیجیے پلٹنے میں کہ چابیاں بے اثر ہوں تالوں پر

Naaz

  انہیں جو ناز ہے خود پر  ، نہیں وہ بے وجہ محسن کہ جس کو ہم نے چاہا ہو وہ خود کو عام کیوں سمجھے

Waadaa

  وعدہ کیا ہے یار نے، آنے کا خواب میں مارے خوشی کے نیند نہ آءے تو کیا کروں

Azaab

  کچل کے پھینک دو ، آنکھوں میں خواب جتنے ہیں اسی سبب سے ہیں ، ہم پر ، عذاب جتنے ہیں

Eid

  تجھ کو میری ، نہ مجھے تیری ، خبر جاءے گی عید اب کے بھی دبے پاءوں گزر جاءے گی

Apno Ki Enayat

منحصر ، اہل ستم پر ہی نہیں ہے محسن لوگ اپنوں کی عنایت سے بھی مر جاتے ہیں

Tum To So Jao 02

بریشاں رات ساری ہے ستارو ! تم تو سو جاءو سکوت مرگ طاری ہے ستارو ! تم تو سو جاءو تمھیں کیا ؟ آج بھی کوءی اگر ملنے نہیں آیا یہ بازی ہم نے ہاری ہے ستارو ! تم تو سو جاءو

Tum To So Jao 01

ھمیں بھی نیند آ جاءے گی ہم بھی سو ہی جاءیں گے ابھی کچھ بے قراری ہے ستارو تم تو سہ جاءو