CHAIN
او میرے ، دل کے چینچین آئے میرے دل کودعا کیجئے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ! ۔
او میرے ، دل کے چینچین آئے میرے دل کودعا کیجئے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ! ۔
اس ریاضت کا میری جان، صلہ کچھ بھی نہیں عشق کا کھیل شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں اب تو خورشید بکف ہم کو ابھرنا ہو گا ان اندھیروں میں فقط ایک دیا کچھ بھی نہیں
تم تو بچھڑ کے اور بھی نزدیک آ گئےمیرے لئے تو صدمہ بھی ، صدمہ نہیں رہا
میں نے کہا کہ دنیا میں کوئی نہیں میرا اس نےکہا کہ آج سے، ہم آپ کے ہوئے
کتنے سادہ ہیں فقیروں کے عقیدے مرشددیکھ لینے کو ملاقات سمجھ لیتے ہیں
محبت ہو بھی جائے تومیرا یہ بخت ایسا ہےجہاں پہ ہاتھ میں رکھ دوںوہاں پہ درد بڑھ جائےمحبت سرد پڑ جائے
خوب ھوتی ہے گفتگو تم سےتم سے جب گفتگو نہیں ہوتی
مطمئن کب حیات ہوتی ہےدن گزرتا ہے ، رات ہوتی ہےمعتبر ، نامہ بر بھی ہے لیکناپنی بات، اپنی بات ہوتی ہے
دوست ملتے بھی ہیں، محفل بھی جمی رہتی ہےتو نہیں ہوتا تو، ھر شے میں، کمی رہتی ہے
Recent Comments