AAGAHEE
عمر بھر نہیں ملتا ، واپسی کا رستہ پھر آگہی کے زنداں میں ، بام و در نہیں ہوتے
عمر بھر نہیں ملتا ، واپسی کا رستہ پھر آگہی کے زنداں میں ، بام و در نہیں ہوتے
ہر ایک بات پہ کہتے ہو ، تم ، کہ تو کیا ہےتمہی کہو ، کہ ، یہ انداز گفتگو کیا ہے
تم میرے پاس ہوتے ہو ، گویاجب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
جب بھی ہوتی ہے گفتگو خود سے
ذکر تیرا ضرور ہوتا ہے
او میرے ، دل کے چینچین آئے میرے دل کودعا کیجئے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ! ۔
اس ریاضت کا میری جان، صلہ کچھ بھی نہیں عشق کا کھیل شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں اب تو خورشید بکف ہم کو ابھرنا ہو گا ان اندھیروں میں فقط ایک دیا کچھ بھی نہیں
تم تو بچھڑ کے اور بھی نزدیک آ گئےمیرے لئے تو صدمہ بھی ، صدمہ نہیں رہا
میں نے کہا کہ دنیا میں کوئی نہیں میرا اس نےکہا کہ آج سے، ہم آپ کے ہوئے
کتنے سادہ ہیں فقیروں کے عقیدے مرشددیکھ لینے کو ملاقات سمجھ لیتے ہیں
محبت ہو بھی جائے تومیرا یہ بخت ایسا ہےجہاں پہ ہاتھ میں رکھ دوںوہاں پہ درد بڑھ جائےمحبت سرد پڑ جائے
خوب ھوتی ہے گفتگو تم سےتم سے جب گفتگو نہیں ہوتی
Recent Comments