KOI OR KAM KAR
کرنے ہیں اگر شکوے ، محبوب سے وصیپھر چھوڑ دے محبت ، کوئی اور کام کر !
کرنے ہیں اگر شکوے ، محبوب سے وصیپھر چھوڑ دے محبت ، کوئی اور کام کر !
ہمیں جب سے محبت ہو گئی ہےیہ دنیا خوبصورت ہو گئی ہے
خدا ایسے احساس کا نام ہےرہے سامنے اور دکھائی نہ دے
تم جو کہتے ہوتو مان لیتے ہیںکہصرف فرشتے ہیجان لیتے ہیں
یوم تکبیر مبارکHAPPY TAKBEER DAYHAPPY ATOMIC DAY PAKISTAN HA
عمر بھر نہیں ملتا ، واپسی کا رستہ پھر آگہی کے زنداں میں ، بام و در نہیں ہوتے
ہر ایک بات پہ کہتے ہو ، تم ، کہ تو کیا ہےتمہی کہو ، کہ ، یہ انداز گفتگو کیا ہے
تم میرے پاس ہوتے ہو ، گویاجب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
جب بھی ہوتی ہے گفتگو خود سے
ذکر تیرا ضرور ہوتا ہے
اس ریاضت کا میری جان، صلہ کچھ بھی نہیں عشق کا کھیل شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں اب تو خورشید بکف ہم کو ابھرنا ہو گا ان اندھیروں میں فقط ایک دیا کچھ بھی نہیں
تم تو بچھڑ کے اور بھی نزدیک آ گئےمیرے لئے تو صدمہ بھی ، صدمہ نہیں رہا
Recent Comments