Hay Dua Yaad Magar
![](https://readnsend.net/wp-content/uploads/2020/07/e9bc20d2da3ebdc503e9ca6a9c7a7046_1557614386563.jpg)
ھے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیں
میرے نغمات کو انداز نوا یاد نہیں
ھم نے جن کے لیے راھوں میں بچھایا تھا لہو
ھم سے کہتے ہیں وہی عھد وفا یاد نہیں
زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ھے
جانے کس جرم کی پاءی ھے سزا یاد نہیں
میں نے پلکوں سے در یار پہ دستک دی ھے
میں وہ ساءل ہوں جسے کوءی صدا یاد نہیں
کیسے بھر آءیں سر شام کسی کی آنکھیں
کیسے تھراءی چراغوں کی ضیاء یاد نہیں
صرف دھندلاءے ستاروں کی چمک دیکھی ہے
کب ھوا، کون ھوا مجھ سے جدا ، یاد نہیں