Tu Jo Nahee Hay To
تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے نہ مانا کہ محفل جواں ہے، حسیں ہے
تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے نہ مانا کہ محفل جواں ہے، حسیں ہے
تم مجھے یوں بھلا نہ پاوٗ گے
اب کہاں کوءی جستجو یارو ہم جسے جانتے تھے، جان گءے
میں تیرے ساتھ ہوں جہاں تو ہے دل کی دھرتی کا آسماں تو ہے
یا مجھے وصل عطا کر مالک یا میرا ہجر مکمل کر دے
انگلیوں کے پوروں پہ رابطے میسر ہیں پھر بھی گر یہ دوری ہے تو جاننا ضروری ہے کہ فاصلے زماں کے ہیں یا دلوں میں دوری ہے
مجھ کو پانی میں اترنے کا اشارہ کر کے جا چکا چاند ، سمندر سے، کنارہ کر کے تجربہ ایک ہی عبرت کے لءے کافی تھا میں نے دیکھا ہی نہیں عشق دوبارہ کر کے
تم بہت جاذب و جمیل سہی زندگی جاذب و جمیل نہیں نہ کرو بحث ، ہار جاو گی حسن اتنی بڑی دلیل نہیں
ذرا سی دیر میں آنے کا کہہ گیا تھا وہ ذرا سی دیر، بڑی دیر سے نہیں آءی
کچھ سرابوں پہ وار دی ہم نے زندگی یوں گزار دی ہم نے
دل کی تنہاءی کو آواز بنا لیتے ہیں درد جب حد سے گزرتا ہے تو گا لیتے ہیں
کرم خدایا ہے تیرا پیار جو پایا ہے تجھ پہ ہی مر کہ تو مجھے جینا آیا ہے تیرے سنگ یارا خوش رنگ بہاراں تو رات دیوانی میں زرد ستارہ
Recent Comments